Posts

Hum apni sorton k mamasil Nahi rahe

Image
  ہم اپنی صورتوں سے مماثل نہیں رہے ایک عمر آئینے کے مقابل نہیں رہے مجبوریاں کچھ اور ہی لاحق رہی ہمیں دل سے ترے خلاف تو اے دل ،نہیں رہے اب وقت نے پڑھائے تو پڑھنے پڑے تمام اسباق جو نصاب میں شامل نہیں رہے بے چہرگی کا دکھ بھی بہت ہے مگر یہ رنج! ہم تیری اک نگاہ کے قابل نہیں رہے عمرِرواں کے موڑ پہ کچھ خواب،میرے خواب کھوگئے ہیں ایسے کہ اب مِل نہیں رہے اپنے لیے ہمیں کبھی فرصت نہ مِل سکی اس کو گلہ کہ ہم اسے حاصل نہیں رہے کیا رات تھی کہ شہر کی صورت بدل گئی ہم اعتبارِ صبح کے قابل نہیں رہے ثــــمــیـنـہ راجــــہ مرحوم 

Pajamas

 Amaze  Click here

گزر رہے ہیں عجیب مرحلوں سے دیدہ دل

Image
 گزر رہے ہیں عجب مرحلوں سے دیدہ و دل۔۔!! سحر کی آس تو ہے زندگی کی آس نہیں۔۔!! مجھے یہ ڈر ہے تری آرزو نہ مٹ جائے۔۔!! بہت دنوں سے طبیعت میری اداس نہیں۔۔! #urdu poetry 

چلو دور تک chalo for tak

Image
 چلو دور تک  اجنبی راستوں پہ پیدل چلیں کچھ نہ کہیں اپنی اپنی تنہائیاں لیے سوالوں کے دائروں سے نکل کر رواجوں کی سرحدوں کے پرے ہم یونہی ساتھ چلتے رہیں کچھ نہ کہیں تم اپنے ماضی کا کوئی ذکر نہ چھیڑو میں بھولی ہوئی کوئی نظم نہ دہراؤں تم کون ہو میں کیا ہوں ان سب باتوں کو بس رہنے دیں کچھ نہ کہیں چلو دور تک اجنبی راستو ں پہ پیدل چلیں🍁

تمہارے بعد یہ کبھی لگا ہی نہیں

Image
 ‏تمہارے بعد ہمیں یہ کبھی لگا ہی نہیں کہ ہم جہاں ہیں وہاں دستیاب پورے ہیں! کہاں ہے، کیسے ہے، کیوں ہے، اگر مگر، شاید تمہارے پاس تو سارے جواب پورے ہیں!! تمہارا شکریہ، تم شوق سے چلے جاؤ میں گِن چکا ہوں اذیت کے باب پورے ہیں!!! جہاں پھولوں کو اپنی خودنمائی مار دیتی ہے  وہاں کانٹوں کی غفلت سے چمن ویران ہوتا ہے  حصارِ ذات میں رہنا اگرچہ خوب ہے لیکن  بہت محتاط رہنے سے بہت نقصان ہوتا ہے بدل سکا نہ زمانہ ، مزاجِ اھلِ جنُوں  وھی دِلوں کے تقاضے ، وھی نظر کی طلب  ھزار حرف‌ِ حکایت ، وہ ایک نیم نگاہ  ھزار وعدہ و پیماں ، وہ ایک جنبشِ لب۔ "سرور بارہ بنکوی" تم میری آنکھ کے تیور بھولا نہیں پاو گے ان کہیں بات کو سمجھو گے تو یاد آوں گا ہم نے خوشیوں کی طرح دکھ بھی اکٹھے دیکھے ہیں صفحہِ زیست کو پلٹوگے تو یاد آوں گا اس جدائی میں تم اندر سے بکھر جاو گے کسی معذور کو دیکھو گے تو یاد آوں گا اسی انداز سے ہوتے تھے مخاطب مجھ سے خط کسی اور کو لکھو گے تو یاد آوں گا میری خوشبو کھولے گی تمہیں گلابوں کی طرح تم اگر خود سے نہ بولوں گی تو یاد آوں گا  آج تو محفلِ یاراں پے ہو مغرور بہت ج...

حضور یاد ہے میدان حشر کا وعدہ

Image
<script type="text/javascript"> atOptions = { 'key' : '943330b7c7b58f125f84da0c55d32cd6', 'format' : 'iframe', 'height' : 90, 'width' : 728, 'params' : {} }; document.write('<scr' + 'ipt type="text/javascript" src="//www.topcreativeformat.com/943330b7c7b58f125f84da0c55d32cd6/invoke.js"></scr' + 'ipt>'); </script> تیرا خیال اگر جُزوِ زندگی نہ رہے جہاں میں میرے لیے کوئی دلکشی نہ رہے میں آ گیا ہوں وہاں تک تیری تمنا میں جہاں سے کوئی بھی امکان واپسی نہ رہے تُو  ٹھیک کہتا ہے اے یار ٹھیک کہتا ہے کہ ہم ہی قابلِ تجدیدِ عاشقی نہ رہے حضور یاد ہے میدان حشر کا وعدہ کہیں وہاں بھی میری آنکھ ڈھونڈتی نہ رہے میرا تو خیر ازل سے ہی غم مقدر ھے تیری نگاہ کی پہچان بے رُخی نہ رھے تیرے ہجر کا موسم عذاب ہے محسن کبھی کبھی تو میں کہتا ہوں زندگی نہ رہے محسن نقوی

دُور اُفق کی گہری چُپ میں ہم اکیلے ڈھونڈ رھے ہیں بِیتے لمحے، کھوئے لوگ. 🍂

Image
دُور اُفق کی گہری چُپ میں ہم اکیلے ڈھونڈ رھے ہیں بِیتے لمحے، کھوئے لوگ. 🍂 atOptions = { 'key' : '943330b7c7b58f125f84da0c55d32cd6', 'format' : 'iframe', 'height' : 90, 'width' : 728, 'params' : {} }; document.write(' ');